International News, Online Earning Ways, New Jobs , Tips & Tricks Life Changing Writing & Startup Business

BREAKING NEWS

اسلام علیکم دوستوں میرا نام عطاءاللہ خان ڪيهر ہے WELCOME TO MY BLOG SUBSCRIBE MY BLOG BY ADDING EMAIL ???? "Attaullah Kehar" AND SEE SOMETHING NEW WhatsApp =+923083033205

Monday, March 11, 2019

ٹیسٹنگ سروسز یا لوٹ مار کا کاروبار؟؟؟| ٹیسٹنگ-سروسز-یا-لوٹ-مار-کا-کاروبار


ٹیسٹنگ سروسز یا لوٹ مار کا کاروبار.......


ویسے تو جب سے یہ ملک بنا ہے اور ہمارے رہنما جو حقیقی تھے پاکستان بننے کے وقت انکے گذرنے کے بعد اس پاک ملک کو اور اسکے لوگوں کو سب نے لوٹا ہے اور لوٹ رہیں ہیں اب تک اور یہ دیگ ختم ہی نہیں ہو رہی لوگ کھائے جا رہیے ہیں, کئی مافیہ آ چکے ہیں اس ملک میں جب سے یہ ملک آزاد ہوا ہے.....
اگر ان مافیہ کو گننا شروع کریں تو لا تعداد ہوگیں پھر وہ پولیٹیکل ونگ میں ہو ٹریڈ میں, یا ہسپتال میں, تعلیم میں ہو یا کسی اور شعبے میں ان سب مافیہ میں ایک بہت بڑا مافیہ ہے جس کے خلاف آج میں لکھہ رہا ہوں وہ مافیہ ہے ٹیسٹنگ سروسز جن میں سرِ فھرست ہے این ٹی ایس NTS جسے نیشنل ٹیسٹنگ سروسز( National Testing Service ) کہا جاتا ہے......
یہ وہ بڑا معاشی دھشتگرد مافیہ ہے جو غریب, بھوکے, بے روز گار بے بس شاگردوں کو لوٹتا ہے... جو غریب شاگرد بے چارے مشکل سے اپنی تعلیم مکمل کرتے ہیں انکی مظلومیت کا ناجائز فائدہ یہ این ٹی ایس اور دوسری ٹیسٹنگ سروسز اٹھاتی ہیں.....
12 جون 2016 کی ایک خبر پے میری نظر پڑی خبر بڑی مزے کی تھی, خبر یہ تھی کے اتنی بڑی ٹیسٹنگ سروس این ٹی ایس NTS جو مافیہ ہے اسکا جو سی اِی او CEO ہے جس کا نام ہارون رشید ہے اور وہ اس ٹائیم کامسیٹ COMSAT یونیورسٹی اسلام آباد کا پرو ریک pro-rector تھا, اسکی ڈگری پریسٹن یونیورسٹی نے پی ایچ ڈی کی جالی قرار دے کے منسوخ کردی تھی, اور وجہ بڑے مزے کی تھی, وجہ یہ تھی کہ جب ہارون رشید کی پی ایچ ڈی کی ڈگری میں final thesis میں content متن
72 % plagiarised
تھا, plagiarised وہ ٹیکنیک ہوتی ہے جس میں کسی اور کا متن کاپی کیا جائے اور دعویٰ کیا جائے کہ اسکا ہے اور ہارون رشید نے یہی کہا تھا اور تبھی پرسٹین یونیورسٹی نے اسکی ڈگری منسوخ کردی تھی اور وہ امریکا فرار ہوگیا تھا 2016 میں یہ میں نہیں اس وقت کی اخباریں کہہ رہی ہین کوئی بھی نیٹ پے دیکھہ سکتا ہے.....
یہ بتانے کا مقصد صرف یہ ہے کہ جس ادارے کا ہید آف ڈپارٹیمینٹ HOD ہی فراڈ ہو وہ ادارا تو فراڈ ہی ہوگا , ویسے بھی پوری دنیا میں جتنے بھی کارپوریٹس ہیں یہ پیٹ کے کتے ہیں, یہ سارے ادراے اپنے پیٹ پالنے کے لیئے دوسرے لوگوں کا خون چوستے ہیں این ٹی ایس انہیں میں سے ایک ہے......
این ٹی ایس کا یہ پہلہ فراڈ نہیں جو پکڑا گیا ہو, کئی اور بھی ہے مسئلہ ہمیں یہ نہیں کہ این ٹی ایس میرٹ نہیں چلاتی یا اس میں فراڈ کرتی ہیں, میرٹ میں فراڈ این ٹی ایس کرتی ہے پر کم اصل فراڈ این ٹی ایس کا پیسے کھانے کا ہے, ایک ٹیسٹ جو این ٹی ایس لیتا ہے اس ایک ٹیسٹ کا چالان 500 سے 700 یا 800 ہوتا ہے میں ایوریج Average لے رہاں ہو سمجھانے کے لیئے اس 500 کے بینک کے چالان کو اگر 20 ہزار شاگر ایک ٹیسٹ پے ضرب مارے تو یہ کروڑ بنتا ہے صرف ایک ٹیسٹ کا اور اگر ایک مہینے میں این ٹی ایس 15 ٹیسٹ بھی لے ,میں این ٹی ایس کی سائیٹ سے ہی صرف اپریل کا شیڈول اتھایا تو 15 چالان ایک مہینے کے تھے ,تو اگر ایک کروڑ کو 15 سے ضرب کریں تو یہ 15 کروڑ بنتے ہیں.....
جی ہاں سن کے حیرانی ہوئی ہوگی 15 کروڑ این ٹی ایس مہینے کے کماتا ہے اور سارا خرچہ ہر چیز ملا کے این ٹی ایس کا اسکے رقم کے %30 بھی نہیں ہوگا , یعنی گھر بیٹھے این ٹی ایس 15 کروڑ کماتا ہے......
یہ تو چھوڑے میں نے چھوٹی لیول پے مثال دی ہے, 20 ہزار شاگرد تو بہت کم گنے ہیں میں نے ,شاگرد تو بہت زیادہ ہوتے ہیں آپ کبھی بیٹھہ کے زرا خود حصاب کریں رول نمبر لڑکوں کے 800 تک جا رہیے ہوتے ہیں ایک سینٹر کے اور اگر ایک سینٹر 800 کو 50 سینٹر پورے ملک میں لیں تو 40000 شاگرد بنتے ہیں پھر زرا ایک دفعہ 40000 کو 500 سے ضرب کریں تو یہ کروڑوں میں پیسے بنتے ہیں کبھی فرست میں ایک دفعہ یہ calculation کرکے دیکھے گا....
یہ چھوڑے دوسرہ ظلم جو بے روزگار شاگردوں پے ہوتا ہے وہ جو شاگرد ٹیسٹ دینے دور دور سے کرائے بھر کے دوسرے شہر کے سینٹرز میں پیسے بھر کے جاتے ہیں وہ ظلم الگ ,یہ تو چھوڑے سب سے بڑا ظلم این ٹی ایس کا یہ ہوتا ہے کہ اپنے چنے ہوئے بندے بٹھائے ہوتے ہیں سینٹرز کے باہر یا اندر جو ایک موبائل رکھنے کے 50 روپے لیتے ہیں اندر موبائل لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی, ان 20 ہزار اگر شاگردوں کے ضرور 20 ہزار موبائل ہونگی چلیں کم لیں 2 یا 5 ہزار بہت کم کیسز میں کسی کے پاس شاید موبائل نہ ہو اور اگر ان 20 ہزار کو 50 سے ضرب ماریں تو یہ 10 لاکھہ بنتے ہیں.....
حیرانگی ہوئی نہ یعنی 10 لاکھہ یہ نکلتے ہیں جتنے Invigilators ہونگے انکے کھانے پینے ہر چیز کا خرچ تو ان موبائل سے ہی نکل آتا ہے وہ 15 ,20 کروڑ تو این ٹی ایس کی جیب میں ہونگے,میرے دوست نے ذاتی تجربے کے بنیاد پے مجھے بتایا یہ کہ وہ ٹیسٹ دے کے موبائل رکھنے والے سے غصے میں بولا کے پیسے کیوں لے رہیے ہوں تم لوگ موطائل رکھنے کے تو موبائل رکھنے والے نے کھا کہ این ٹی ایس کے عملے کا کھانہ پینا وغیرہ خرچہ ہر چیز یہیں سے تو نکلتی ہے.....
یہ بہت بڑا فراڈ ہے دوسرے فراڈوں کی طرح جو اس ملک میں چل رہا ہے کئی سالوں سے اور کوئی ایکشن نہیں ہو رہا اسکے خلاف وجہ کیا ہے, وجہ سب جانتے ہیں وجہ ہے کرپٹ گورنمینٹ, کرپٹ سیاسی لیڈرز, یہ کرپٹ جمھوری شیطانی نظام......
آج کا جو تعلیمی مغربی نظام جو ہمارے ملک میں نافذ ہے سب سے بدترین تعلیمی نظام ہے, تعلیمی نصاب بدترین ہے اور نظام بھی بدترین, صدیوں سے تعلیمی ادارے ہوتے تھے, پوری دنیا میں 23 تھذیبی گذری ہیں چائنہ کے مینڈرن Mandarin سے لیکے یونان اور پرسی پولس اور مسلمان کے دور اور یورپ کے احیاء علوم سے, اب سے بدترین تعلیمی نظام ہمارے پاس ہے یہاں ڈگریاں مارکیٹ میں بکتی ہیں, ڈگری کا مقصد یہ رہ گیا ہے کہ بس پیسا کماؤ پہلے علم کا مقصد یہ ہوتا تھا کہ انسانیت کی بھلائی کی جائے, علم ہے ہی وہی جس سے انسان کی نشونما ہو اور اب علم نہیں ڈگری حاصل کرو اور پیسا کماؤ....
جب ایسے بدترین تعلیمی نظام ہوں تو پھر ایسے این ٹی ایس جیسے مافیہ آتے رہیں گیں, پورے کے پورے ادراے شامل ہیں این ٹی ایس کے فراڈ میں......
این ٹی ایس کا جو سی ای او CEO ہے ہارون رشید جب اسکی ڈگری کا فراڈ سامنے آیا تھا 2016 میں تو اسکے بعد انکوائری بٹھائی گئی تھی تو اسکا ایک اور اسکینڈل سامنے آیا کے جب وہ کامسیٹ یونیورسٹی کا 5 سال پروریکٹر رہا تو اس نے 11 عہدوں پے بے قاعدگی کی انکے مرضی کے پرومیشن کیے, ٹرانسفر کیے, اور 227 ملین بورڈ سے لیے کیمپس کے لیئے یہ خبر آج بھی موجود ہے, کتنا بڑا فراڈ ہے یہ شخص این ٹی ایس کا ہیڈ......
28 مارچ 2017 کو آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے رپورٹ دی این ٹی ایس کے آڈٹ کے بعد کہ این ٹی ایس میں فنڈز کے کئی تضادات ہیں, کوئی نظم و ضبط نہیں کوئی چیز واضع نہیں, اس خبر کو بعد میں دبا دیا گیا....
4 جنوری 2017 کو کیبینیٹ کمیٹی نیشنل اسیمبلی نے این ٹی ایس کو فراڈ ظاہر کیا اور ایکشن لینے کا مطالبہ کیا پر ہوا کچھہ نہیں, کیوں کہ جو سیاستدان خود کرپٹ ہو وہ کیا ایکشن لیتا بھلہ.....
یہ سب بتانے کا مقصد ہماری کوئی دشمنی نہیں این ٹی ایس یا دوسرے ٹیسٹنگ سروسز سے پر کم سے کم پریشان, بے روزگار شاگردوں کے ساتھہ یہ لوٹ مار کا کاروبار بند کیا جائے.....
سپریم کورٹ کا پاکستان کے چیف جسٹس سے سب شاگردوں کی طرف سے یہ اپیل ہے کہ اس کے خلاف ایکشن لیا جائے اور ایک شاگردوں کو نوکری دینے کا آسان طریقہ رکھا جائے اتنا ذلیل و خوار نہ کیا جائے شاگردوں کو پہلے چالان بھرو, تصویروں, ڈاکیومینٹس کا خرچہ کرو, دوسرے شہر جاکے کرائے بھرکے ٹیسٹ دو, موبائل کے پیسے بھرو, پارکینگ کے پیسے بھرو, دھوپ گرمی میں خوار ہو اسکے بعد بھی ملے کچھہ نہیں تو اس سے بہتر ہے اس نظام کو بہتر کیا جائے اور اس لوٹ مار کے کاروبار کو بند کیا جائے

No comments:

Post a Comment